Sunday, June 29, 2025

Electricity Situation

 *بجلی کی سنگین صورتحال*


*ایم عتیق سلیمانی*

Sulemaniatiq572@gmail.com 



گزشتہ چھ سالوں سے تناول لساں نواب و گردونواح میں بجلی کی ناروار لوڈشیڈنگ اور کم وولٹیج نے صارفین کو شدید ذہنی اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے۔ پہلے منگلور فیڈر تھا اور سارا علاقہ اسی سے منسلک تھا جس کی وجہ سے کافی مشکلات درپیش تھیں۔ 

لوڈشیڈنگ کے علاوہ ورک پرمٹ اور موسمی خرابی کے نام پر بجلی کی طویل بندش سے عوام پریشان رہتے تھے۔ پھر لساں نواب فیڈر بنایا گیا کچھ عرصہ تو بجلی کی صورتحال ٹھیک تھی۔ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے جہاں عوام کو تنگ کیا وہی بجلی سے وابستہ کاروبار بھی شدید متاثر ہوئے۔

 لساں نواب فیڈر پر بجلی کی یہ صورتحال ہے کہ ایک بوند بارش کی گرتی ہے اور بجلی غائب ہوجاتی ہے جو کئی بار دو دو دن بھی نہیں آتی ۔ اگر کہیں تکنیکی خرابی آجاتی ہے تو اسکو ٹھیک کرنے میں بہت وقت لگایا جاتا ہے۔ فیڈر پر ریکوری 100 فیصد ہے پھر بھی چھ گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔


 عید سے قبل تک وولٹیج 180 کے قریب قریب رہتی تھی پھر عید کی رات سے ابھی تک 130 سے 150 یا 160 تک ہی ہوتی ہے۔ کم وولٹیج سے الیکٹرانک اشیاء جل جاتی ہیں عوام کا نقصان ہوتا ہے اور پنکھے فریج موٹر وغیرہ بھی نہیں چلتی جس کی وجہ سے عوام ذہنی اذیت کا شکار رہتے ہیں۔ 

بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ بجلی آتی ہے تو وولٹیج 220 ہوتی ہے اور پھر ایک ہی منٹ میں گر کر 150 تک یا 130 تک آجاتی ہے۔

چند ماہ بعد شاخ تراشی کے نام پر بجلی بندش کو فیڈر انتظامیہ کا وطیرہ ہے اور کام کہاں ہوتا ہے کسی کو نہیں پتہ ہوتا۔ اگر واقعی شاخ تراشی کی جاتی ہے تو موسم خراب ہونے سے ہوا سے کیسے بجلی خراب ہوجاتی ہے؟درخت تاروں پر کیسے گر جاتے ہیں؟ اسکا تو یہی مطلب ہے کہ کام نہیں کیا جات بس بجلی بند کی جاتی ہے۔ 

واپڈا افسران سوشل میڈیا پر کھلی کچہریاں کرتے ہیں مگر وہ پھر منسوخ کردی جاتی ہیں۔ واپڈا کے ہیلپ لائن نمبرز کوئی اٹھاتا ہی نہیں ہے اگر اٹھا بھی لیا جائے تو انکے پاس کوئی معقول جواب نہیں ہوتا۔

جب ورک پرمٹ لیا جاتا ہے تو عوام کو کسی بھی پلیٹ فارم سے آگاہ نہیں کیا جاتا عوام لاعلم ہوتے ہیں۔ اور پرمٹ میں دیے گئے وقت پر بجلی نہیں آتی اسے گھنٹہ لیٹ پی آتی ہے۔

جب بجلی کسی وجہ سے بند ہو اور تین گھنٹے سے زیادہ کا وقت گزر جائے اسکے بعد جب بجلی آتی ہے تو لوڈشیڈنگ شیڈول پر پھر بند کردی جاتی ہے حالانکہ یہ پالیسی ہے جب ایسی صورتحال ہو تو بجلی آنے کے بعد شیڈول کے وقت پر اگلے وقت میں بجلی بند نہیں کی جاتی۔

سیٹیزن پورٹل پر کی جانے شکایات کا مناسب جواب نہیں دیاجاتا کیٹیگری کے چکر میں الجھا کر ریلیف ناٹ گرانٹڈٹ کے ریمارکس دے دیئے جاتے ہیں۔

سیاسی نمائندے اور منتخب نمائندے سب کہیں کھو گئے ہیں انکو کوئی فرق نہیں پڑتا عوام کے ساتھ جو ہوتا ہے ہوجائے۔

تناول میں لساں نواب فیڈر اور منگلور فیڈر پر بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ اور کم وولٹج ایک سنگین صورتحال اختیار کرگئی ہے ارباب اختیار کو اسکا سنجیدگی سے حل نکالنا چاہیے اور یہ کام ہنگامی بنیادوں پر کرنا ہوگا۔

KP to lose Rs100 billion due to FBR Shortfall

KP to lose Rs100 billion due to FBR Shortfall: Muzzammil Aslam KP Finance dept holds post-budget conference with KP-SPEED support Advisor to...