Wednesday, August 31, 2022

پرکشش زیورات

 پرکشش مصنوعی زیورات



کپڑوں کی خریداری کے بعد خواتین کی اولین ترجیح

خواتین صرف میک اپ پر ہی توجہ نہیں دیتیں بلکہ زیورات کے جدید ترین ماڈلز پہننے کو بھی اولین ترجیح دیتی ہیں یہی وجہ ہے کہ زیورات میں خواتین کی دلچسپی غیر معمولی ہوتی ہے۔امیر ہو کہ غریب ہر خاتون زیور پہننے کی خواہش رکھتی ہے مگر چند خواتین حالات کی مجبوری سے طلائی و نقرئی اور پلاٹینم جیولری پہننے سے قاصر رہ جاتی ہیں۔لیڈیز کی زیب و زینت میں زیورات کو اول مقام حاصل ہے۔البتہ وقت کی تبدیلی کے ساتھ زیورات کی دھات اور ان کی بناوٹ کے علاوہ اسٹائل میں بھی فرق آنے لگا ہے تاہم خواتین،خوبصورت نظر آنے کیلئے زیورات ضرور پہنتی ہیں خواہ وہ سونے،چاندی کے ہوں یا پھر پلاسٹک،ہاتھی دانت یا پھر مصنوعی جیولری ہی کیوں نہ ہو۔سب سے منفرد اور جدا نظر آنے کیلئے صنف نازک میں ایک مسابقتی جذبہ پایا جاتا ہے ،اس لئے وہ جیولری کے جدید ڈیزائن کی خواہشمند و طلب گار رہتی ہیں۔


شادی بیاہ ہو یا عید و تہوار،ملبوسات کی خریداری کے بعد جیولری کے انتخاب کا سلسلہ شروع ہوتا ہے۔ہوش ربا مہنگائی کے باعث طلائی و نقرئی زیورات کے استعمال میں کمی ضرور آئی ہے مگر مصنوعی اور ہاتھی دانت کے بنے زیورات کا چلن عام ہوتا جا رہا ہے۔یہ زیورات ہر رنگ اور ڈیزائن میں بہ آسانی دستیاب رہتے ہیں۔ سونے اور پلاٹینم کے زیورات میں قیمتی پتھروں کے استعمال کا فیشن بھی عام ہوتا جا رہا ہے۔گلے کا ہار، آویزے،مانگ ٹیکہ اور گلے کے علاوہ انگوٹھی کے زیور میں بھی یاقوت،زمرد،نیلم کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ان پتھروں سے چاندی کے زیورات کی قدر بڑھ جاتی ہے اور زیورات کے پہننے سے خواتین کے حسن میں چار چاند لگ جاتے ہیں۔


مصنوعی جیولری کے فیشن رجحانات میں چھوٹے ٹاپس،کفلنگ ٹاپس،بالیاں،جبکہ مصری اور ترکش بالیوں کا فیشن عام ہے، نیپالی، ترکش،سری لنکناور مصری جیولری خریدنے کا رجحان زیادہ ہے جبکہ مقامی جیولری بھی دستیاب ہے

No comments:

Post a Comment

KP to lose Rs100 billion due to FBR Shortfall

KP to lose Rs100 billion due to FBR Shortfall: Muzzammil Aslam KP Finance dept holds post-budget conference with KP-SPEED support Advisor to...