پشاور(عرفان خان) ایف آئی اے (وفاقی تحقیقاتی ادارے) نے شدت پسندوں کی جاری فہرست میں بعض عسکریت پسندوں کی سیاسی وابستگی عوامی نیشنل پارٹی، جمعیت علمائے اسلام، جماعت اسلامی، مسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی سے ظاہر کی ہے۔
ایف آئی اے کی فہرست میں ریاست کو مطلوب افراد کی سیاسی وابستگی ان جماعتوں کیساتھ ہونے کی وجہ سے سیاسی و مذہبی جماعتوں کوشدت پسند تنظیم لکھا گیا ہے۔
مبینہ شدت پسندوں میں 5کا تعلق مذہبی جماعت جماعت اسلامی،5کا تعلق جمعیت علمائے اسلام(ف)، 2کا مسلم لیگ(ن)، ایک کا عوامی نیشنل پارٹی اور ایک کا پیپلز پارٹی کیساتھ ظاہر کیا گیا ہے۔
چند ماہ قبل ایف آئی اے نے ریاست کو مطلوب ایک ہزار331شدت پسندوں اور جرائم پیشہ افراد کی فہرست شائع کی ہے جن میں سب سے زیادہ850 افراد کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے۔ سندھ سے138، بلوچستان سے127، پنجاب سے 118، اسلام آباد سے33اورگلگت بلتستان سے20افراد شامل ہیں۔ جبکہ45افراد کی سکونت سے متعلق ایف آئی اے کے پاس معلومات نہیں ہیں۔جاری فہرست کے صفحہ نمبر762پر دیر میدان سے تعلق رکھنے والے مبینہ شدت پسند نور حیات، صفحہ 763پر دیر اپر سے تعلق رکھنے والے مبینہ شدت پسندخلیل اللہ، صفحہ نمبر764پر دیر اپر سے تعلق رکھنے والے عنایت، صفحہ 765پر اقرار الدین اورصفحہ نمبر766پر دیر اپر سے تعلق رکھنے والے نو ر اسلام کی سیاسی وابستگی جماعت اسلامی کیساتھ ظاہر کی گئی ہے۔ مبینہ شدت پسندوں کی سروں کی مجموعی قیمت 2کروڑ60لاکھ روپے مقرر ہے۔ فہرست کے صفحہ560پر مردان سے تعلق رکھنے والے محمد علی جن کو منصور کے نام سے جانا جاتا ہے ان کے سر کی قیمت50لاکھ روپے مقرر ہے۔صفحہ نمبر848پر بنوں کے علاقہ جانی خیل سے تعلق رکھنے والے مولانا صدر حیات کی سیاسی وابستگی جمعیت علمائے اسلام کیساتھ ظاہر کی گئی ہے۔ جن کے سر کی قیمت80لاکھ روپے مقرر ہے۔ صفحہ849پر بنوں کے علاقہ جانی خیل سے تعلق رکھنے والے نورزیب خان کی سیاسی وابستگی جمعیت علمائے اسلام کیساتھ ظاہر کی گئی ہے اور ان کے سر کی قیمت 40لاکھ روپے مقرر ہے۔
اسی طرح اس فہرست کے صفحہ نمبر850اور851 پر دیئے گئے تفصیل کے مطابق بنوں کے جانی خیل علاقہ سے تعلق رکھنے والے اختر محمد نامی مبینہ شدت پسند کی سیاسی وابستگی جمعیت علمائے اسلام (ف) کیساتھ ظاہر کی گئی ہے۔ جن کے سر کی قیمت ایک کروڑ روپے مقرر ہے۔ اختر محمد کو تحریک طالبان پاکستان کا انتہائی خطرناک کمانڈر بھی قرار دیا گیا ہے۔ صفحہ نمبر852پر بنوں کے جانی خیل علاقہ سے تعلق رکھنے والے مبینہ شدت پسند زاہد اللہ کی سیاسی وابستگی بھی جمعیت علمائے اسلام (ف) کیساتھ ظاہر کی گئی ہے۔ جن کے سر کی قیمت20لاکھ روپے مقرر ہے۔فہرست کے صفحہ نمبر767 پر دیر اپر کے علاقہ ڈوگ درہ سے تعلق رکھنے والے مبینہ شدت پسند ولی رحمن کی سیاسی وابستگی پاکستان پیپلز پارٹی کیساتھ ظاہر کی گئی ہے۔ جن کے سر کی قیمت60لاکھ روپے مقرر ہے۔ ایف آئی اے کی فہرست کے صفحہ نمبر768پر مبینہ شدت پسند عبد اللہ نامی فرد جن کو عابد کے نام سے جاناجاتا ہے ان کی سیاسی وابستگی عوامی نیشنل پارٹی کیساتھ ظاہر کی گئی ہے۔ جن کے سر کی قیمت60لاکھ روپے مقرر ہے۔ صفحہ نمبر 769پر دیر اپر کے علاقہ گندیگار سے تعلق رکھنے والے مبینہ شدت پسند بخت زادہ کی سیاسی وابستگی مسلم لیگ(ن) کیساتھ ظاہر کی گئی ہے۔ جن کے سر کی قیمت20لاکھ روپے مقرر ہے۔ صفحہ نمبر770پر دیر اپر کے علاقہ گندیگار سے تعلق رکھنے والے ایک اور مبینہ شدت پسند نجیب اللہ کی سیاسی وابستگی بھی مسلم لیگ(ن) کیساتھ ظاہر کی گئی ہے جن کے سر کی قیمت 20لاکھ روپے مقرر ہے.
No comments:
Post a Comment